صبح کاترانہ
وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا
مُرادیں غریبوں کی بَر لانے والا
مصیبت میں غیروں کے کام آنے والا
وہ اپنے پرائے کا غم کھانے والا
فقیروں کا مَلجا، ضعیفوں کا ماوی
خطا کار سے درگزر کرنے والا
بَد اندیش کے دل میں گھر کرنے والا
مفاسد کا زِیر و زَبر کرنے والا
قبائل کو شیر و شکر کرنے والا
اُتر کر حِرا سے سوئے قوم آیا
اور اِک نُسخہ کیمیا ساتھ لایا
مسِ خام کو جس نے کُندن بنایا
کھرَا اور کھوٹا الگ کر دکھایا
عرب، جس پر قَرنوں سے تھا جہل چھایا
پَلٹ دی بس اک آن میں اُس کی کایا
رہا ڈر نہ بیڑے کو موجِ بَلا کا
اِدھر سے اُدھر پِھر گیا رُخ ہَوا کا
الطاف حسین حالیؔ
نعت مولانا الطاف حسین حالیؔ
2...سوالات: شاعر نے حضرتﷺ کی کچھ صفات کا ذکر کیاہے آپ ان خوبیوں کو اپنے الفاظ میں بیان کری؟
جواب:شاعر نے اس نعتِ شریف میں حضرتِ محمدﷺ کی بہت سارے صفات کا ذکر کیا ہے جن میں چند صفات یہ ہیں
- آپ ﷺ کوتمام نبیوں میںرحمتہََ اللعالمیں کا لقب ملا
- آپ ﷺ غریبوں ، مصیبت زدہ ، فقیروں، یتیموں ،محتاجوں کے والی ہے
- آپ ﷺ نے نبی بن کراللہ کا پیغام دنیاکے تمام لوگوں تک پہنچایا
- آ پ ﷺ اللہ کے آخری بنی ہیں وغیرہ
3۔۔اسلام قبول کرنے سے پہلے عربوں میں قسم قسم کی بُرائیاں تھیں۔ شاعر نے اِن کی کس کس برائی کاذکر کیا ہے؟
جواب:اسلام قبول کرنے سے پہلے عربوں کی حالت نہا ئت خراب تھی۔اِن میں جہالت کوٹ کوٹ کر بھری تھی زندہ لڑکیوں کو درگور کرتے تھے
3۔۔حضرت محمد ﷺ غار حرا میں خدا کی عبادت کرتے تھے۔ یہ غار کس جگہ واقع ہے؟
جواب:یہ غارِ شریف مکہ شریف کے کوہِ حرا میں واقع ہے
جواب:3۔۔۔لکھیے
فقیروں کا مَلجا ،ضعیفوں کا ماویٰ
یتیموں کا والی، غلاموں کا مَولا
رہا ڈر نہ بیڑے کو موج بَلا کا
اِدھر سے اُدھر پھر گیا رخ ہُوا کا
اوپر دیے گئے دوشعروں کو سلیس اردو میں لکھیے
مَلجا: جائے پناہ۔ پناہ ملنےکی جگہ، والی:مدد کرنے والا، بیڑے: کشتی، موجِ بلا: مصیبتوں کی لہر
4۔۔۔یاد کیجیے
اس نظم کوزبانی یاد کیجیے
فقیروں کا مَلجا ،ضعیفوں کا ماویٰ
یتیموں کا والی، غلاموں کا مَولا
تشریح:
نعت شریف کے اس شعر میں حالیؔ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ہمیشہ فقیروں ،ضعیفوں ، یتیموں اور غلاموں کی ہر وقت مدد کی ۔
رہا ڈر نہ بیڑے کو موج بَلا کا
اِدھر سے اُدھر پھر گیا رخ ہُوا کا
تشریح:
حالیّ اس نعت شریف کے شعر میں فرماتےہیں کہ آپﷺ کے آنے سے پہلے عرب کے لوگوں میں جو جہالت تھی وہ آپ ﷺ کے آنے سے چلی گئی اب کسی کوکسی کاڈر نہں اب محموداورایاذ ایک ہی صف میں کھڑے نظر آتے ہیں

0 تبصرے