URDU KAHAIN PAYDA HOYI/JK URDU 9HT/ BAHARISTANI URDU 9TH/اُردو کہاں پیدا ہوئی

اُردو کہاں پیدا ہوئی

سوال :نذیراحمدملک کی حیات و ادبی خدمات پر ایک مختصراََ نوٹ لکھیے؟

نذیر احمد ملک،NAZIR AHMAD MALIK
جواب:حالاتِ زندگی:

نذیراحمد ملک کی پیدائش31 دسمبر 1952ء میں سرزمینِ کشمیر میں ہوئی، ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ،کشمیریونیورسٹی سے اُردُو میں پہلے ایم اے اورپھرپی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایم اے لسانیات کی ڈگری حاصل کی،علمِ صوتیات میں میسور سے دو ایڈ وانسڈ کورسز بھی پاس کیے ۔کشمیریونیورسٹی شعبہ اُردُو کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کے عہدے پربھی فائز رہے

ادبی خدمات:

آپ کی کئی کتابیں اب تک چھا یا ہوکےچھپ چکی ہیں جن میں "اُردُو رسمُ الخط ارتقا اور جائزہ"کتا ب پر جموں وکشمیر اکیڈمی آف آرٹ ،کلچر اینڈ لنگویجز کی طرف سے ایوارڈ بھی دیا گیا ہے اس کے علاوہ کئی علمی ، تحقیقی اورادبی نوعیت کے مضامین بھی چھایا ہوکر اردو ادب سےلگاو رکھنے والوں کو پیاس بُجھا رہےہیں

سوال:اُردُو اور کشمیری میں شامل چند مشترکہ الفاظ اپنی کاپی پرلکھیے

جواب:

اُردُو الفاظ۔۔۔۔۔کشمیری الفاظ

کتاب۔۔۔۔۔۔کتاب

دُور۔۔۔۔۔۔دُور

مرد۔۔۔۔۔مرد

قلم۔۔۔۔قلم

پنسل۔۔۔۔پنسل

مکان۔۔۔مکان

آواز۔۔۔۔آواز

کمپیوٹر۔۔۔۔کمپیوٹر

ٹیلی ویژن۔۔۔ٹیلی ویژن

سوال: سوچ کر بتائے کہ درج ذیل زبانیں کہاں بولی جاتی ہیں؟کشمیری، ڈوگری، ملیالم،کنڑ،تامل ،پنجابی،سندھی

جواب:یہ زبانیں جن علاقون یا خطوں میں بولی جاتی ہیں وہ اس طرح سے ہیں

کشمیری۔۔۔کشمیرمیں

ڈوگری۔۔۔۔جموں میں

ملیالم۔۔۔۔کیرلا میں

کنڑ۔۔۔۔کرناٹک میں

پنجابی۔۔۔پنجاب میں

سندھی۔۔۔سندھ میں

تامل۔۔۔۔تامل ناڈو میں

سوال : برصغیر ہندو پاک کو زبانوں کا عجائب گھر کیوں کہا گیا ہے؟

جواب:برصغیر ہندو پاک کو زبانوں کا عجائب گھر اسی لئے کیا گیا ہے کیوںکہ یہاں بے شمار زبانیں و بولیاں بولی اور سمجھی جاتی ہیں

سوال:اردو کہاں پیدا ہوئی؟ عنوان کے تحت مقالے میں جن خیالات کا اظہار کیا ہے ؟ ان کو اپنے الفاظ میں لکھیے؟

جواب:اُردُو کی ابتداء و پیدائش کے بارے میں مختلف ومتضاد نظریات ماہرِلسانیات نے پیش کیےہیں جن میں چارنظریات کافی اہمیتکے حامل ہیں وہ چارنظریات یہ ہیں

  1. بقولِ نصیر الدین ہاشمی" اُردُو دکن میں پیداہوئی"
  2. سید سلیمان ندوی کےمطابق" اُردُو سند ھ میں پیداہوئی"
  3. حافظ محمود خان شیرانی کا قول ہے"اُردُو پنجاب میں پیدا ہوئی"
  4. محمد حسین آزاد اپنا یہ نظریہ پیش کرتے ہیں" اُردُو برج بھاشا سے نکلی ہے"

گرامر:

جو کلمہ کسی اسم کی جگہ استعمال کیاجاتاہے اسم ضمیر کہلاتا ہے مثلاََ اکرم نےکہا میں ڈاکٹر کو بلاؤں گا اس جملے میں "میں" اسم ضمیر ہے جو "اکرم" کی جگہ استعمال ہوا ہے جس اسم کی جگہ اسم ضمیر آتا ہے اسے مرجع کہتے ہیں مذکورہ جملے میں "اکرم " مرجع ہے

ضمیر استعمال کرنےکا فائدہ

ضمیر کے استعمال سے یہ فائدہ ہےکہ کسی نام کو بارباردہرانہ نہیں جاتا ہے او کلام بد نما ہونے سے بچ جاتا ہے

ضمیر کی اقسام: ضمیر کی سات قسمیں ہیں

  1. ضمیر شخصی
  2. ضمیر اشارہ
  3. ضمیر استفہام
  4. ضمیر موصولہ
  5. ضمیر تنکیریہ
  6. ضمیر تاکیدی
  7. ضمیر صفتی
۔ضمیر شخصی:
ایسی ضمیر جو کسی شخص کےلیے استعمال کی جاتی ہے اسی لیے اسے ضمیرشخصی کہا جاتا ہے مثلاََ وہ ، تم ،آپ وغیرہ

ضمیر شخصی کی تین صورتیں ہیں

  • متکلم
  • مخاطب
  • غائب
ضمیرمتکلم(FIRST PERSON):دراصل متکلم بات کرنے والے کو کہتے ہیں اور جوضمیربولنے والےاپنےلیے استعمال کرےاس کےدوصیغے ہیں پہلا ضمیر واحد متکلم  جیسےمیں ،میرا،دوسرا ضمیر جمع متکلم جیسے ہمارا ، ہمیں وغیرہ

ضمیر مخاطب یا ضمیر حاضر(SECOND PERSON):

ایسی ضمیر جو مخاطب یا سامنے والے شخص یا اشخاص کےلیے استعمال کی جائے اس کے بھی دوصیغےہیں اولواحد حاضر یا واحد مخاطب جیسے "تو"دوم جمع متکلم جیسے تمہیں ،تم وغیرہ

ضمیر غائب:ایسی ضمیر جو غیر موجود یا غائب لوگو ں کےلیے استعمال میں لائی جائے اس کے بھی دو صیغےہیں پہلا واحد غائب جیسے اُس دوسرا جمع غائب جیسے وہ ،اُنھیں وغیرہ

چونکہ ضمیریں اسموں کی قائم مقام ہوتی ہیں اس لیے ان کی حالتیں بھی وہی ہیں اور وہ تین قسم کی ہوتی ہیں فاعلی، مفعولی ،اضافی

فاعلی: وہ حالت ہے جو کسی جملہ میں فاعل یا مبتدا کا کام دے مثلاََ وہ ،تم، ہم، اس نے ،انھوں نے وغیرہ

حالت مفعولی: وہ حالت ہے جوکسی فعل کا مفعول ہو مثلاََ اس کو، اُن کو تمھیں ،تم کو وغیرہ

حالت اضافی: وہ حالت ہے جس کے ساتھ کسی چیزکا تعلق ظاہر کیا جاتے جیسے میرا، تیرا، ہمارا وغیرہ

ضمائر کی حالتوں کا نقشہ
2۔۔ضمیراشارہ(DEMONSTRATIVE PRONOUN):ایسی ضمیر جوکسی شخص یا چیز کی طرف اشارہ کرے جیسے وہ یہ وغیرہ

ضمیر اشارہ کی دو قسمیں ہیں

  1. ضمیر اشارہ قریب
  2. ضمیر اشارہ بعید
ضمیر اشارہ قریب:ایسی ضمیرجس سےقریب کی طرف اشارہ کیا جائے مثلاََ یہ وہ اِسے ،اِنھیں وغیرہ

ضمیر اشارہ بعید:وہ ضمیرجس سے دور کی چیز کی طرف اشارہ کیاجائے جیسے وہ ،اُس ،اُن ،اُسے وغیرہ

3۔۔ضمیر استفہامیہ( INTERROGATIVE PRONOUN):

وہ ضمیر ہے جوکوئی بات یا سوال پوچھنے پر بولی جائے جیسے کیا، کسے، کس کا وغیرہ اردو میں میں ایسے سارے الفاظ حرف ک سے شروع کیےجاتے ہیں

4۔ضمیر موصولہ(RELATIVE PRONOUN):

ایسی ضمیر جب تک اس کے ساتھ دوسرا جملہ نہ جوڑا جائے مطلب واضح نہیں ہو پاتا ہے پورا مطلب سمجھنےکےلیے ایک لفظ سے دو جملے جوڑےجاتے ہیں دونوں جملوں کو ملانے والا یہ لفظ موصولہ کہلاتا ہ بعد میں آنے والا جملہ صلہ کہلاتا ہے ضمیر موصولہ لفظ"جو" لفظ ہے جو ہرچیز کے ساتھ آتا ہے اس کی تین حالتیں درج ذیل ہیں

حالت ۔۔۔۔واحد۔۔۔۔۔جمع

فاعلی۔۔۔جو،جس نے۔۔جو،جنھوں نے

مفعولی۔۔۔جس کو،جیسے۔۔جن کو ،جنھیں

اضافی۔۔جس کا جس کے جس کی۔۔جن کا، جن کے۔ جس کی

5۔ضمیرتنکیریہ:

ایسی ضمیر جو غیر معین اشخاص یا چیزوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے مثلاََ کچھ ، کوئی ،کسی وغیرہ

6۔۔ضمیر تاکیدی:

کسی شخصی ضمیر کی نسبت تاکید کے لیے استعمال میں لائی جاتی ہے جیسے اپنا، آپ، یہ وغیرہ

صفتی ضمیر:

جس میں ضمیر کی صفت ساتھ واقع ہو۔جیسے مجھ نادان،اس ہوشیار(ویسا،تیسا،جتنا ،کتنا وغیرہ بھی ضمائر صفتی ہیں




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے